تمام لوگ انصاف صحت کارڈ میں آن لائن رجسٹریشن کرائیں

 پاکستان کے 22 وزیراعظم عمران خان نے پاکستان کی عوام کے لیے کافی زیادہ فائدے مند پروگرام شروع کیے ہیں ویسے تو بہت سے پروگرام ہیں لیکن ان میں سے سب سے زیادہ پروگرام جو فائدہ مند ہے وہ ہے ہیلتھ انصاف صحت کارڈ  اور یہ کارڈ تمام لوگوں کی صحت کے لیے بہت زیادہ فائدہ مند ہے

Sehat Insaf Health Card Online Registration 2022


اور اس صحت کارڈ سے تمام لوگوں کی زندگی میں جو ہے بیماریاں کی ہے وجوہات آتی ہے اس میں سے یہ کافی اہم کردار ادا کرتا ہے کیوں کہ ان کی معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے اس صحت کارڈ کے ذریعے وہ اپنا علاج کروا سکتے ہیں

اور ایسے تمام خاندان جو کہ غریب ہیں اور غربت کی وجہ سے اپنی علاج نہیں کروا سکتے جو کہ اس پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے یہ پروگرام شروع کیا تھا صحت کارڈ کے حوالے سے تو اس صحت کارڈ کے حوالے سے آئی سی ہسپتال جو کہ بڑی بڑی ہسپتال ہے جن میں کافی مہنگے علاج ہوتے تھے اس صحت کے اسباق کو تمام لوگ جو غریب ہے

 وہ بھی ان ہسپتالوں میں اپنا علاج کروا سکیں گے اور اپنی صحت اور تندرست زندگی گزار سکیں گے تو اس صحت کارڈ کی کیسے آپ کو پتہ چلے گا کہ آپ اس کے لئے اہل ہے کہ نہیں ہے اور صحت کارڈ آپ کو کیسے ملے گا اس کی تمام انفارمیشن نیچے میں آپ کو ڈیٹیل سے بتاتا ہوں

 

انصاف صحت کارڈ کی اہلیت کیسے چیک کی جاتی ہے

 

حکومت نے تمام لوگوں کا ڈیٹا نادرا سے لے کر ان کے صحت کارڈ بنا دیے ہیں اور اگر آپ اپنے صحت کارڈ کے بارے میں معلومات کرنا چاہتے ہیں تو آپ نے اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر ان کے کوڈ 8500 سو پر سینڈ کرنا ہے جس سے آپ کو ایک تصدیقی میسج موصول ہوگا کہ آپ جو ہے انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہے

 اور آپ اپنا جو علاج ہے اس  منظور شدہ ہسپتالوں سے اپنا علاج کروا سکتے ہیں اور یہ ہسپتال آپ کا تمام علاج فری میں کرے گی آپ کو کوئی بھی چیز خریدنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے میڈیسن کوئی بھی ایسی چیز خود نہیں خریدی بلکہ وہ ہر چیز وہی ہسپتالوں آپ کو ایڈ کریں گی دی گئی یہاں تک کہ آپ کو واپسی آنے کا کرایہ تک بھی وہ ہسپتال والے دیں گے اور آپ کے انصاف صحت کارڈ سے اس کی کٹوتی ہو جائے گی

 

انصاف صحت کارڈ کے لئے کون سے کوڈ پر شناختی کارڈ نمبر سینڈ کیا جاتا ہے

 

اگر آپ اپنے انصاف صحت کارڈ کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں تو آپ نے اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر جو کہ 13ہندسوں پر مشتمل ہوتا ہے وہ آپ نے  8500 پر سینڈ کرنا ہے تو آپ کو اس کا  تصدیقی میسج موصول ہوگا کہ آپ ہے انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہے آپ کے خاندان کے اتنے بندے جو بھی اہل ہوں گے وہ آپ کو میسج بھی بتا دیا جائے گا کہ آپ کے بندے اس خاندان کے انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہے آپ اپنی علاج حکومت کی طرف سے منظور شدہ ہسپتالوں میں سے اپنا علاج کروا سکتے ہیں

 

ایک خاندان میں کتنے لوگوں کا انصاف صحت کارڈ بنے گا

 

آپ کے خاندان میں جتنے بھی افراد ہیں ان تمام لوگوں کو جو ہے انصاف صحت کارڈ میں اہل قرار دیا جائے گا جب کہ آپ جب اپنا قومی شناختی کارڈ نمبر 8500 سنڈ کریں گے تو ادھر سے آپ کو بتادیا جائے گا کہ آپ کے خاندان کے پانچ ہی چھے جتنے افراد ہے آپ کو بتا دیں گے کہ آپ کو جو ہے اس انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہے اور اپنا علاج جو ہے انصاف صحت کارڈ کے ذریعہ کر سکتے ہیں

 

انصاف صحت کارڈ پر اپلائی کیسے کی جاتی ہے

 

اگر آپ کا انصاف صحت کارڈ نہیں بنا ہوا تو آپ کو اپنا علاج کروانا ہے یا اپنی بیوی کا کوئی ڈلیوری کیس کروانا ہے تو بہت زیادہ رقم خرچ ہوتی ہے جیسے کہ آپ کو پتہ ہے کہ ہسپتالوں میں کافی زیادہ رقم خرچ ہوتی ہیں سب سے پہلے آپ جو ہے اپنا قومی شناختی کارڈ میں اپنی بیوی کا قومی شناختی کارڈ جو ہے

 آپ سینڈ کریں تو آپ کو دیا جائے گا کے آپ یا آپ کی بیوی آپ کے خاندان کے افراد ہی اس انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہے اور آپ اپنی فیملی کا جلا انصاف صحت کارڈ کے ذریعے علاج کرا سکتے ہیں تو آپ اپنی بیوی کا ڈلیوری کیس ہو گیا یا کوئی اور آپریٹ آپریشن ہو گیا آپ اس سے جو ہے انصاف صحت کارڈ کے ذریعے بالکل فری کراسکتے ہیں ان ہسپتالوں میں سے جن کو حکومت نے مختصر کیا ہوا ہے

تو پہلے شروع میں آپ کو جیسے کہ پتہ ہے کہ حکومت نے انصاف صحت کارڈ ملک کے مختلف علاقوں میں تقسیم کیے تھے لیکن اب جو ہے وہ کی صحت کارڈ جو ہے ہر خاندان کے بڑے ہیں جو ان کے پاس ہے لیکن باقی جو ان کی اولاد ہیں ان کے پاس نہیں ہے اب آپ کا یہ جو قومی شناختی کاٹ ہے یہی آپ کا ایک قسم کا انصاف صحت کارڈ ہے

 جب بھی آپ کہیں اپنا علاج کروانے جائیں آپ نے اس قومی شناختی کارڈ کے تیل سے جو ہیں آپ نے 8500 سو روپے سینڈ کرنی ہے تو پھر آپ کو میسج ملے گا کہ آپ جہاں انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہیں تو آپ کسی بھی شہر میں ہیں تو ان ہسپتالوں میں جن کو حکومت نے ایک منتخب کیا ہوا ہے ان ہسپتالوں میں جاکے آپ اپنا علاج کروا سکتے ہیں اپنی فیملی کا علاج کروا سکتے ہیں



 

انصاف صحت کارڈ کے ذریعے کن ہسپتالوں میں علاج کرایا جاسکتا ہے

انصاف صحت کارڈ کے ذریعے ایسے وہ تمام ہسپتال جن کو حکومت نے رجسٹر کیا ہوا ہے ان تمام ہسپتالوں میں آپ جو ہے انصاف صحت کارڈ کے ذریعے اپنا علاج اور اپنی فیملی کا علاج کروا سکتے ہیں وہ ہسپتال آپ کو تمام خرچہ جو ہے خود اپنی طرف سے ادا کریں کے اور اس سے کہ جو بھی خرچ ہوگا ٹوٹل بل ہوگا جو وہ آپ کے اس انصاف صحت کارڈ کے وہ کٹوتی کرلیں گے اس کے بعد وہ کام جو ہے حکومت سے لیں گے اس کے وہ رقم جو ہے حکومت آپ کی طرف سے ادا کرے گی سیکس

اور یہاں تک کہ آپ کا جب علاج ہو جائے گا اس کے بعد جو ہے وہ ہسپتال کے جو بھی انتظامیہ ہوں گے وہ آپ کو واپسی کا کرایہ بھی دیں گے یا نہیں اگر آپ آپریشن کرکے واپس گھر آ رہے ہیں ڈسچارج ہو کے تو آپ کو ہسپتال کا جو عملہ ہوگا انتظامیہ ہوگا وہ آپ کو ایک کار کا کرایہ بھی واپسی دے گا جو کہ ہزار پندرہ سو روپے پر منتخب ہے

 

نئے وزیراعظم شہباز شریف کا صحت کے حوالے سے بہت بڑا اعلان

 

جیسے کہ آپ کو پتہ ہے کہ عمران خان کی حکومت اب چلے گئی ہے تو اس نے ایک بہت اچھا پروگرام ہے شروع کیا تھا غریب لوگوں کے لئے تاکہ وہ بھی اپنا علاج برعکس تندرست اور صحت یابی کی زندگی گزار سکے تو اسی طرح اس نئے وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس صحت کارڈ کو ایک بستر پر اپنے نظام کے تحت چل رہا تھا اسی طرح چلنے کا اعلان کیا ہے اور اس میں انہوں نے مزید بہتری کے لیے میڈیسن بھی سبسڈی دی ہے

 تاکہ میڈیسن جو ہے آپ 25 کا ڈسکاؤنٹ پہ بھی لے سکتے ہیں تو یہ ایک نئے وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے یہ بھی ایک اچھا کا نام ہے یہ بھی ایک اچھا جو ہے میڈیکل فیلڈ کے حوالے سے ایک اچھے ہیں پروگرام شروع کیا ہے تاکہ غریب لوگ ہیں اپنی ڈسکاؤنٹ قیمت میں میڈیسن خرید سکے تو اسی طرح جیسے پرانی حکومت نے اس سے انصاف صحت کارڈ ٹوتھ پراپر طریقے سے چلایا ہوا تھا نہیں حکومت نے بھی اس میں مزید بہتری کی ہے اور اس کو اسی پراپر طریقے سے چلانے کا اعلان کیا ہے

 

نئے وزیراعظم شہباز شریف نے صحت کارڈ میں کیا اضافا کیا ہے

پاکستان کے نئے وزیراعظم شہباز شریف نے صحت کارڈ میں جو اضافہ کیا ہے وہ ایک اچھا اقدام کیا اس نے اس نے غریب لوگوں کی رہنمائی کے لیے اور بہتری کے لیے اس انصاف صحت کارڈ میں 25فیصد میڈیسن کو آؤٹ کیا ہے جو کہ آپریشن کے علاوہ ویسے آپ کسی اور بیماری کی وجہ سے آپ میڈیسن وغیرہ لیتے ہیں تو آپ کو پچیس فیصد ڈسکاؤنٹ کی صورت میں آپ کو میڈیسن دی جائے گی تو  اس پروگرام میں ہکومت کافی بہتری کر رہی ہے

اور ایسے خاندان جو کہ غریب اور مستحق ہیں ان کے لیے بہتر سے بہتر سوچ رہی ہے تو امید کرتے ہیں آپ یہ آرٹیکل فری مال فارمیشن حاصل کرکے آپ جائیں انصاف صحت کارڈ میں اپنی علاج کروا سکیں گے اور اس سے آپ اپنے تمام انفارمیشن حاصل کر کے آپ مجھے ہسپتالوں میں جا کے اپنا جو ہے اپنی رقم بچا کے اپنا علاج کروا سکیں گے اس حکومت کے پروگرام کی طرف سے

 

انصاف صحت کارڈ کے ذریعے ہسپتال میں علاج کیسے کروایا جاتا ہے طریقہ کار

 

 اگر آپ کے پاس انصاف صحت

 کارڈ ہے تو آپ کے سب سے پہلے اپنا 8500  قومی شناختی کارڈ سینڈ کر کے آپ یہی کریں کہ آپ اس کے لئے اہل ہے کہ نہیں اگر آپ اس میں اہل قرار پاتے ہیں تو آپ ان ہسپتال میں چلے جائیں جو کہ حکومت کی طرف سے منظور شدہ ہے وہاں جاکے آپ معلوماتی کنٹری ان کو بتائیں کہ ہم یہ علاج کروانا چاہتے ہیں اور ہم ایسے انصاف صحت کارڈ کے لئے اہل ہے آپ ہمارا انصاف صحت کارڈ کے ذریعے علاج کرے تو وہ معلوماتی کاؤنٹر جو ہے آپ کا قومی شناختی کارڈ نمبر خود 8500 سینڈ کر کے اس کی ویریفیکشن کرے گا کہ وقت باقی آپ اس کے لئے اہل ہے کہ نہیں ہے اس کے بعد پھر آپ کو ایک دفعہ ملےگا آپ نے اس فارم کو فل کر کے اگر کاؤنٹر میں چلے جانا

Sehat Insaf Health Card Online Registration 2022


تو اس کے بعد آپ نے جو ہے وہ فارم جو ہے فل کر کے کاؤنٹر پر دینا ہے اس کے بعد آپ کا جو ہے وہ فارم کو ڈاکٹر چیک کرے گا اس کے بعد آپ کو جو ہے اس میں ایڈ کر دیا جائے گا ہسپتال میں آپ کا جو ہے علاج کرانے کے بعد آپ کی جو رقم بنے گی یعنی کہ جو خرچہ ہوگا اس کا اندراج کیا جائے گا ان کے کمپیوٹر کے ڈیسک میں اور اس کے بعد وہ آپ کا جو ہے جتنا بھی ہے وہ انصاف صحت کارڈ کے آپ کے کارڈ سے کٹوتی ہوگی پھر اس کے بعد آپ کوئی ڈسچارج کیا جائے گا ڈسچارج کرنے کے بعد آپ کو جوہے واپسی آنے کا کار کا کرایہ بھی دیا جائے

 تو یہ حکومت کی طرف سے ایک بہت ہی اچھا اقدام لینے کی ہی اچھے پروگرام شروع کیا تاکہ غریب لوگ جو ہیں اس سے فائدہ اٹھا سکے تو آپ اس آرٹیکل کا طریقہ سے پڑھ کے اپنی تمام انفارمیشن حاصل کر سکتے ہیں اپنے احساسات کارڈ کی اہلیت چیک کرنے سے لے کے علاج کروانے تک تمام انفارمیشن آپ کو اس آرٹیکل میں مل جائے گی تو مزید نئے پروگرام میں انفارمیشن حاصل کرنے کے لیے آپ ہماری ویب سائٹ کا وزٹ کریں اسلام علیکم ملتے ہیں ایک آرٹیکل میں

 

6 Comments

Post a Comment

Previous Post Next Post

1

2